Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم چلے جانا

ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم چلے جانا
میں ڈوب رھا ھوں ابھی ڈوبا تو نہیں ھوں

اے دوست مجھے کیوں دیکھتا رہتا ہے زمانہ
دیوانہ سہی، انکا تماشا تو نہیں ہوں 

ہر ظلم تیرا یاد ھے بھولا تو نہیں ھوں
اے وعدہ فراموش میں تجھ سا تو نہیں ھوں

چپ چاپ سہی مصلحتاً وقت کے ہاتھوں
مجبور سہی وقت سے ہارا تو نہیں ھوں

دل توڑا ہے اپنوں نے تو شکوہ نہ کریں گے،
وہ بھول گئے مجھ کو ، میں بھولا تو نہیں ہوں

آفتاب مضطر 

Post a Comment

0 Comments