ہر برس ہی گراں گزرتے ہیں خواہشوں کے نگار خانے میں کیسے کیسے گماں گزرتے ہیں رفتگاں کے بکھرتے سالوں کی ایک محفل سی دل میں سجتی ہے فون کی ڈائری کے صفحوں…
Read moreوفا کے خوگر وفا کریں گے یہ طے ہو ا تھا وطن کی خاطر جیے مریں گے یہ طے ہو ا تھا بوقتِ ہجرت قدم اُٹھیں گے جو سوئے منزل تو بیچ رستے میں دَم نہ لیں گے یہ …
Read moreدُکھ میں نِیر بہا دیتے تھے سُکھ میں ہنسنے لگتے تھے سیدھے سادے لوگ تھے لیکن ، کِتنے اَچھے لگتے تھے نفرت چَڑھتی آندھی جیسی ، پیار اُبلتے چَشموں سا بَیر…
Read moreڈیجیٹل دور میں جہاں زندگی کے معمولات میں بے شمار تبدیلیاں آئی ہیں وہاں روایتی کتابوں کے حوالے سے بھی بہت کچھ تبدیل ہو چکا ہے۔ تاہم یہ حقیقت نظرانداز…
Read moreاگر کبھی میری یاد آئے تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں کسی ستارے کو دیکھ لینا اگر وہ نخلِ فلک سے اڑ کر تمہارے قدموں میں آ گرے تو یہ جان لینا وہ ا…
Read more
Find Us On