بھینس موٹی اور خوش طبع ہوتی ہے۔ بھینسوں کی قسمیں نہیں ہوتیں۔ وہ سب ایک جیسی ہوتی ہیں۔ بھینس کا وجود بہت سے انسانوں کے لیے باعث مسرت ہے۔ ایسے انسانوں کی زندگی میں بھینس کے علاوہ مسرتیں بھی گنی گنائی ہوتی ہیں۔ … یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بھینس اتنی ہی بے وقوف ہے جتنی دکھائی دیتی ہے یا اس سے زیادہ۔ کیا بھینسیں ایک دوسرے سے محبت کرتی ہیں؟ غالباً نہیں۔ محبت اندھی ہوتی ہے مگر اتنی اندھی نہیں۔ بھینس کے بچے شکل و صورت میں ننھیال اور ددھیال دونوں پر جاتے ہیں۔ لہٰذا فریقین ایک دوسرے پر تنقید نہیں کر سکتے۔ بھینس سے ہماری محبت بہت پرانی ہے۔ بھینس ہمارے بغیر رہ لے لیکن ہم بھینس کے بغیر ایک دن نہیں رہ سکتے۔
جس گھر میں بھینس ہو وہاں اندرونِ حویلی سب کے سب بھینس کے چکنے اَونٹے ہوئے دودھ کے لمبے لمبے گلاس چڑھاتے ہیں۔ پھر خمار چڑھتا ہے، کائنات اور اس کا کھیل بے معنی معلوم ہونے لگتا ہے۔ ایک اور دنیا کے خواب نظر آتے ہیں۔ رہ گئی یہ دنیا سو یہ دنیا تو مایا ہے مایا! کئی بھینسیں اتنی بھدی نہیں ہوتیں، مگر کچھ ہوتی ہی ہیں۔ دور سے یہ پتا چلانا مشکل ہو جاتا ہے کہ بھینس ادھر آرہی ہے یا اس طرف جا رہی ہے۔ رخ روشن کے آگے شمع رکھ کر وہ یہ کہتے ہیں…والا شعر یاد آجاتا ہے۔ بھینس اگر ورزش کرتی اور غذا کا خیال رکھتی تو شاید چھریری ہو سکتی تھی۔ لیکن کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ بعض لوگ مکمل احتیاط کرنے پر بھی موٹے ہوتے چلے جاتے ہیں۔ بھینس کا مشغلہ جگالی کرنا ہے یا تالاب میں لیٹے رہنا۔ وہ اکثر نیم باز آنکھوں سے افق کو تکتی رہتی ہے۔
لوگ قیاس آرائیاں کرتے ہیں کہ وہ کیا سوچتی ہے۔ وہ کچھ بھی نہیں سوچتی۔ اگر بھینس سوچ سکتی تو رونا کس بات کا تھا۔ ڈارون کی تھیوری کے مطابق صدیوں سے ہر جانور اسی کوشش میں ہے کہ اپنے آپ کو بہتر بنا سکے۔ یہاں تک کہ بندر انسان بن گئے ہیں۔ بھینس نے محض سستی کی وجہ سے اس تگ و دو میں حصہ نہیں لیا۔ اب کچھ نہیں ہو سکتا۔ ارتقائی دور ختم ہو چکا کیوں کہ انسان بالکل نہیں سدھر رہا۔ بھینس یہ سب نہ جانتی ہے نہ جاننا چاہتی ہے۔ اگر ماہرین اسے نقشوں اور تصویروں کی مدد سے سمجھانا چاہیں تب بھی بے سود ہو گا۔ بھینس کا حافظہ کم زور ہے۔ اسے کل کی بات آج یاد نہیں رہتی۔ اس لحاظ سے وہ انسان سے زیادہ خوش نصیب ہے۔ اگر بھینس کی کمر میں پتھر یا لٹھ آلگے تو پیچھے مڑکر نہیں دیکھتی۔ ذرا سی کھال ہلا دیتی ہے بس! اسے فلسفۂ عدم تشدد کہتے ہیں… بھینس کے سامنے بین بجائی جائے تو نتیجہ تسلی بخش نہیں نکلتا۔ بھینس کو بین سے کوئی دل چسپی نہیں ہے۔
0 Comments