Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن

آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن

آج میدان میں سب سے مظلوم ہوں
حق پہ ہوتے ہوے حق سے محروم ہوں

شام خوں رنگ ہوں صبح مغموم ہوں
جس پہ چلتے ہیں خنجر وہ حلقوم ہوں

آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن

خود میرے نام لیوا ہیں دشمن میرے
میرے گھر کے اجالے ہیں رہزن میرے

زد میں ہیں بجلیوں کے نشیمن میرے
لٹ گئے سینکڑوں بار گلشن میرے

آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن

ظلم ڈھایا گیا میرے اخوان پر
خون چھڑکا گیا صبح ایمان پر
آ
گ برسی ہے اوراق قرآن پر
برق چمکی میرے سازوسامان پر

آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن

مجھ کو کشمیر میں خوں رلایا گیا
مجھ پہ ڈھاکے میں محشر سجایاگیا

دشت سرور میں جیسے ستایا گیا
اس طرح مصر میں آزمایا گیا

آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن

بہہ گیا بستی بستی میں میرا لہو
روز کرتا ہوں میں آنسوؤں سے وضو

کب سے ہے میری آواز دم درگدوں
ہوگی پامال کب تک میری آبرو؟

آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن

Post a Comment

0 Comments