وہ دلاور جو سیہ شب کے شکاری نکلے وہ بھی چڑھتے ہوئے سورج کے پجاری نکلے سب کے ہونٹوں پہ مرے بعد ہیں باتیں میری ! میرے دشمن مرے لفظوں کے بھکاری نکلے ایک…
Read moreجس کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہ ہو وہ اپنے طاقتور دشمن پر فتح پانے کیلئے موت کو اپنا ہتھیار بنا لیتا ہے۔ فلسطینیوں کی مزاحمتی تنظیم حماس کو بہت اچھی طرح…
Read moreاب دو عالم سے صدائے ساز آتی ہے مُجھے دِل کی آہٹ سے تری آواز آتی ہے مُجھے جھاڑ کر گردِ غمِ ہستی کو اُڑ جاؤں گا میں بے خبر ایسی …
Read moreیہ اپنی مرضی سے سوچتا ہے اسے اُٹھا لو "اُٹھانے والوں " سے کچھ جدا ہے اِسے اُٹھا لو وہ بے ادب اس سے پہلے جن کو اُٹھا لیا تھا یہ ان کے ب…
Read moreہر برس ہی گراں گزرتے ہیں خواہشوں کے نگار خانے میں کیسے کیسے گماں گزرتے ہیں رفتگاں کے بکھرتے سالوں کی ایک محفل سی دل میں سجتی ہے فون کی ڈائری کے صفحوں…
Read more
Find Us On