Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

شر کسی کا تھا سر ہمارے گئے ہم کسی دوسرے پہ وارے گئے


شر کسی کا تھا سر ہمارے گئے
ہم کسی دوسرے پہ وارے گئے

اس سے بڑھ کر بہادری کیا ہے
کچھ نہتوں کے سر اتارے گٸے

اُس طرف فرض اور اِدھر تھا عشق
ہم تو دونوں طرف سے مارے گٸے

اب بتاٸیں خسارہ کس کا ہوا
آپ کی شب مرے ستارے گٸے

پہلے مقتل کو میں گیا تنہا
اس کے بعد ایک ساتھ سارے گٸے

پہلے اعلان ِآشتی ہوا پھر
بتیاں بجھ گٸیں اشارے گٸے

میرے بچوں کے خون سے گلشن
سالہا سال تک سنوارے گٸے

فرحت عباس شاہ

Post a Comment

0 Comments