Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

شاعری سچ بولتی ہے

لاکھ پردوں میں رہوں  بھید مرے کھولتی ہے

 شاعری سچ بولتی ہے

 میں نے دیکھا ہے کہ  جب مری زباں ڈولتی ہے

 شاعری سچ بولتی ہے

 تیرا اصرار کہ چاہت مری بیتاب نہ ہو

 واقف اس غم سے مرا حلقۂ احباب نہ ہو

 تو مجھے ضبط کے  صحراؤں میں کیوں رولتی ہے 

شاعری سچ بولتی ہے 

یہ بھی کیا بات کہ چھپ چھپ کے تجھے پیار کروں 

گر کوئی پوچھ ہی بیٹھے تو میں انکار کروں 

جب کسی بات کو دنیا کی نظر تولتی ہے 

شاعری سچ بولتی ہے

میں نے اس فکر میں کاٹیں کئی راتیں 

کئی دن مرے شعروں میں ترا نام نہ آئے لیکن

 جب تری سانس مری سانس میں  رس گھولتی ہے 

شاعری سچ بولتی ہے 

تیرے جلووں کا ہے پر تو مری اک ایک غزل 

تو مرے جسم کا سایہ ہے تو کترا کے نہ چل 

پردہ داری تو خود اپنا ہی بھرم کھولتی ہے

شاعری سچ بولتی ہے 

قتیل شفائی

Post a Comment

0 Comments