Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

ماریو پُوزو : پوزو نے صرف گاڈ فادر ہی نہیں‘ 11 ناول اور بھی لکھے

جب بھی ’’گاڈ فادر‘‘ کا ذکر ہوتا ہے تو بیشتر لوگوں کو ’’گاڈ فادر‘‘ فلم یاد آ جاتی ہے اور پھر مارلن برانڈو کا ذکر ہوتا ہے۔ بہت کم لوگ اس ناول کے تخلیق کار ماریو پوزو کے بارے میں جانتے ہوں گے۔ شائقین کو ماریو پوزو سے شاید غرض نہیں لیکن انہیں مارلن برانڈو نہیں بھولتا۔ ماریو پوزو نے ’’گاڈ فادر‘‘ کے علاوہ 11 مزید ناول تحریر کئے ہیں مگر پوزو کو سب سے زیادہ شہرت ’’گاڈ فادر‘‘ سے ملی۔ ہالی وڈ میں اس ناول پر فلم بھی بنائی گئی۔ اس فلم کو تین حصوں میں بنایا گیا یعنی گاڈ فادر I گاڈ فادر II اور گاڈ فادر III۔ مارلن برانڈو نے ’’گاڈ فادر‘‘ کا مرکزی کردار ادا کیا۔

ماریو پوزو 15 اکتوبر 1920ء کو امریکہ میں پیدا ہوا۔ اس کے ماں باپ غربت کی چکی میں پس رہے تھے۔ پوزو کے والدین کا تعلق اٹلی سے تھا۔ اس نے نیویارک کے ایک کالج سے گریجویشن کی۔ اس کے بعد اس نے امریکی فضائیہ میں شمولیت اختیار کر لی چونکہ اس کی نظر کمزور تھی اس لیے اسے افسر تعلقات عامہ بنا کر جرمنی بھیج دیا گیا۔ پوزو نے ناولوں کے علاوہ کئی افسانے بھی تحریر کئے۔ 1955ء میں اس کا پہلا ناول ’’دی ڈارک ایرینہ‘‘ شائع ہوا۔ 50 اور 60 کی دہائی میں ماریو پوزو ایک اشاعتی ادارے میں کام کرتا رہا۔ پوزو نے 1969ء میں اپنا معرکہ آرا ناول ’’دی گاڈ فادر‘‘ تحریر کیا پھر 1972ء میں اس ناول پر فلم بنائی گئی۔ 

لیری کنگ کو ایک انٹرویو میں پوزو نے کہا تھا کہ اس کے پہلے دو ناولوں کی پذیرائی نہیں کی گئی۔ افلاس نے مجھے تنگ کیا ہوا تھا اور میرے لیے اپنے پانچ بچوں کی کفالت ممکن نہ تھی۔ اگرچہ میں ایک سرکاری ادارے میں کلرک کی نوکری کر رہا تھا لیکن گزارا بڑی مشکل سے ہو رہا تھا۔ میں سوچتا تھا کہ آخر کب تک میرا خاندان افلاس کے اندھیروں میں ڈوبا رہے گا۔ میں کئی جرائد میں لکھتا تھا۔ ’’گاڈ فادر‘‘ کا مسودہ ایک بڑے پبلشر کو دیا گیا جسے اس نے مسترد کر دیا بعدازاں کئی اور پبلشرز کو یہ مسودہ دکھایا گیا لیکن انہوں نے بھی مثبت جواب نہیں دیا۔ پوزو بہت مایوس ہو چکا تھا لیکن جدوجہد کرتا رہا۔ 

آخر ایک اشاعتی ادارے نے حامی بھر لی اور پھر اسے کچھ رقم پیشگی کے طور پر دی گئی ’’گاڈ فادر‘‘ ناول جب شائع ہوا تو اس نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ 1974ء میں فلم ’’ارتھ کوئیک‘‘ کا سکرپٹ لکھا لیکن یہ فلم بری طرح فلاپ ہو گئی۔ پوزو نے اس کے بعد کچھ اور فلموں کا سکرپٹ بھی لکھا۔ پوزو کے دیگر ناولوں میں ’’دی فار چونیٹ پلگرم‘ دی رن اوے سمر آف ڈیوی شا‘ سکس گریوز ٹو میونخ ‘ فولز ڈائی‘ دی سیسلین‘ دی فورتھ کے‘ دی لاسٹ ڈون‘ اومرٹا اور دی فیملی‘‘ شامل ہیں۔ 

پوزو کے افسانوں نے بھی بہت مقبولیت حاصل کی۔ کچھ نقادوں کے نزدیک پوزو پر روسی ناول نگار فیوڈر دوستووسکی کے بہت اثرات تھے ’’گاڈ فادر‘‘ میں پوزو نے جس خاندان کا تذکرہ کیا وہ دوستووسکی کے ناول ’’برادرز کراموزو‘‘ سے ملتا جلتا ہے اور ’’گاڈ فادر‘‘ سے خاصی مماثلث رکھتا ہے پوزو کے تمام ناولوں میں دوستووسکی کی جھلک ملتی ہے۔ دوستووسکی نے بھی بہت افلاس دیکھا اور ماریو پوزو نے بھی بڑے سخت حالات کا سامنا کیا۔ پوزو نے دس افسانے بھی لکھے اور اتنی ہی فلموں کا سکرپٹ بھی تحریر کیا۔ دو جولائی 1999ء کو ماریو پورو کا 78 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔

 عبدالحفیظ ظفر

Post a Comment

0 Comments