اردو ادب میں نمایاں مقام رکھنے والے معروف مزاح نگار شفیق الرحمن 9 نومبر 1920 کو مشرقی پنجاب کے علاقے کلانور میں پیدا ہوئے، انھوں نے دوران تعلیم ہی لکھنا شروع کر دیا تھا اور ان کی پہلی کتاب کرنیں 1938 میں اس وقت سامنے آئی جب وہ میڈیکل کے طالبعلم تھے۔ شفیق الرحمٰن نے جس ماحول اور جس دور میں مزاحیہ ادب میں قدم رکھا یہ وہی دور تھا جب پاکستان میں مزاحیہ ادب کی آبیاری ہو رہی تھی.
اور پھر ان کی تحریروں نے مزاحیہ ادب کی ایک سمت متعین کی جو آج بھی بہت واضح نظر آتی ہے۔ شفیق الرحمن نے ریٹائر زندگی کے آخری کئی سال گوشہ نشینی میں گزارے اور 19 مارچ 2000 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انہیں 2001 میں حکومت پاکستان کی جانب سے فوجی اور ادب کے میدان میں خدمات پر ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ اگرچہ آج وہ ہم میں نہیں مگر ان کی شگفتہ تحریریں آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہیں۔
0 Comments