Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

لگتا نہیں ہے دل میرا اجڑے دیار میں : آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر

کسمپرسی کے عالم میں جہاں فانی سے کوچ کرنے والے مغل تاجداربہادر شاہ ظفر کے مقبرے پر آج بھی ادب سے حاضری لگائی جاتی ہے۔ آخری مغل تاجدار کے مقبرے کی شان ہی الگ ہے، پہلے بادشاہ کا خوف اور آداب و القابات تھے لیکن اب احترام ، عقیدت اور قرآنی آیات ہیں جو مقبرے پر کثرت سے پڑھی جاتی ہیں، 155 برس بات بھی اس مغل بادشاہ کا مقام ہندوستان کے کسی بھی بادشاہ سے بلند ہے۔ صوفی ازم اور رب سے لگاؤ کے سبب مغل بادشاہوں میں صرف بہادر شاہ ظفر کا مرتبہ صوفی بزرگ کا ہے۔ مقبرے میں داخل ہوں تو ماحول حسرت و یاس کا لگتا ہے ، ایسا درباد جہاں پاکستان، بنگلادیش اور بھارت کے سربراہان مملکت حاضری لگاتے ہیں۔

لگتا نہیں ہے دل میرا اجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالم ناپائیدار میں

کہہ دوان حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں‌ ہے دل داغدار میں

عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں

اتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیئے
دو گز زمیں بھی نہ ملی کوئے یار میں

دہلی لال قلعہ چھوٹنے کا اثر بہادر شاہ ظفر کے دل اور شاعری میں تھا تو وہیں مدینہ میں رسول اللہ ﷺکے روزہ پر حاضری کی آرزو بھی بادشاہ ظفر کے اشعار میں چھلکتی ہے۔ عشق رسولؐ نے بہادر شاہ ظفر کو خوب ممتاز کیا۔ بہادر شا ہ ظفر کی زوجہ اور ملکہ ہند زینت محل کی ایک تصویر ان کی قبر کے ساتھ آویزاں ہے، کسی بھی ملکہ ہند وستان کی یہ واحد اصل تصویر کہی جاتی ہے، لیکن غور سے دیکھیں تو یہ سراسر کسمپرسی کی تصویر ہے۔ آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کا انتقال 7 نومبر 1862 کو ینگون میں ہوا۔
 

Post a Comment

0 Comments