روئیں گے ہم کو زمانے والے
ہم کو نظروں سے گرانے والے
ڈھونڈ اب ناز اٹھانے والے
چھوڑ جائیں گے کچھ ایسی یادیں
روئیں گے ہم کو زمانے والے
رہ گئے نقش ہمارے باقی
مٹ گئے ہم کو مٹانے والے
دیکھ وہ صبح کا سورج نکلا
مسکرا اشک بہانے والے
ان زمینوں پہ گہر برسیں گے
ایسے کچھ ابر ہیں چھانے والے
آس میں بیٹھے ہیں جن کی جالبؔ
وہ زمانے بھی ہیں آنے والے
0 Comments