کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے
کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے
کہاں ہو تم کہ یہ دل بیقرار آج بھی ہے
وہ وادیاں وہ فضائیں کہ ہم ملے تھےجہاں
میری وفا کا وہیں پر مزار آج بھی ہے
نجانے دیکھ کے کیوں انکو یہ ہوا احساس
کہ میرے دل پہ انہیں اختیار آج بھی ہے
یقیں نہیں ہے مگر آج بھی یہ لگتا ہے
میری تلاش میں شائد بہار آج بھی ہے
0 Comments