ذکر نبیﷺ جہاں ہے وہاں ہم فقیر لوگ
رکھتے ہیں صرف اتنا نشاں ہم فقیر لوگ
ذکر نبیﷺ جہاں ہے وہاں ہم فقیر لوگ
لیتے ہی اُنﷺ کا نام مقدر سنور گیا
پہنچے ہیں پھر کہاں سے کہاں ہم فقیر لوگ
ہر سانس میں ہے لفظِ مدینہ بسا ہوا
رکھتے ہیں یہ اثاثہ جاں ہم فقیر لوگ
گوشہ نشینی و دمِ غربت کے باوجود
دستِ عطا سے کب ہیں نہاں ہم فقیر لوگ
آقاﷺ کی رحمتوں سے برابر ہیں فیضیاب
جبرئیل آسماں پہ، یہاں ہم فقیر لوگ
انﷺ کا کرم ہے اپنی گلی میں بلا لیا
ورنہ کہاں مدینہ ، کہاں ہم فقیر لوگ
مانا کہ ان کے در پہ پہنچ بھی گئے عقیل
کیسے کریں گے حال بیاں ہم فقیر لوگ
عقیل عباس جعفری
0 Comments