شہر لگتا ہے مجھے کیسا بیاباں کی طرح
شہر لگتا ہے مجھے کیسا بیاباں کی طرح
اب تو دیوار کا سایہ بھی ہے مہماں کی طرح
جانی پہچانی مگر بھولی ہوئی راہوں پر
یاد کو ساتھ لیے بیٹھے ہیں ساماں کی طرح
میری ہر صبح میرے درد کا عنوان بنی
میری ہر شام ہوئی شام غریباں کی طرح
دل کو بس ایک ہی ڈر ہے کہ بہار آنے تک
تار ہو جائیں نہ ارماں بھی گریباں کی طرح
انور مقصود
0 Comments