Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

سانحہ نہیں ٹلتا سانحے پہ رونے سے

سانحہ نہیں ٹلتا سانحے پہ رونے سے
حبس جاں نہ کم ہو گا بے لباس ہونے سے

اب تو میرا دشمن بھی میری طرح روتا ہے
کچھ گلے تو کم ہوں گے ساتھ ساتھ رونے سے

متن زیست تو سارا بے نمود لگتا ہے
درد بے نہایت کا حاشیہ نہ ہونے سے

سچے شعر کا کھلیان اور بھرتا جاتا ہے
درد کی زمینوں میں غم کی فصل بونے سے

حادثات پیہم کا یہ مآل ہے شاید
کچھ سکون ملتا ہے اب سکون کھونے سے

کس ہنر سے یاروں نے داستاں رقم کر لی
میرے خون دل میں ہی انگلیاں ڈبونے سے

پروفیسر پیزادہ قاسم

Post a Comment

0 Comments