اردو کے عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کو ان کے یوم پیدائش پر گُوگل نے اپنے ڈوڈل کا حصہ بناتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اپنے اردگرد پھیلی ہوئی سچائیوں کو افسانوں اور خاکوں کے قالب میں ڈھال کر امر ہو جانے والے سعادت حسن منٹو 11 مئی 1912 کو بھارت کے ضلع لدھیانہ میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں حاصل کی۔ 1921 میں ایم او مڈل اسکول میں چوتھی جماعت میں داخلہ لیا۔ سوتیلے بہن بھائیوں کی موجودگی اور والد کی سختی کی وجہ سے منٹو کو اپنا آپ ظاہر کرنے میں مدت لگی۔
پاکستان بننے کے بعد منٹو نے ٹوبہ ٹیک سنگھ، دھواں اور بو سمیت کئی بہترین افسانے تخلیق کیے جو اردو ادب کے آسمان پر ہمیشہ جگمگاتے رہیں گے۔ ان کے افسانوں پر مقدمے بھی چلے لیکن منٹو ان سے بری ہو گئے، وہ ادب برائے زندگی کے قائل تھے جن کی کہانیوں میں دکھی انسان چلتے پھرتے دکھائی دیتے ہیں۔ سعادت حسن منٹو کہتے تھے کہ افسانہ مجھے لکھتا ہے، اردو کے اس عظیم افسانہ نگار کا انتقال 42 برس کی عمر میں 18 جنوری 1955 کو ہوا مگر وہ اپنی تحریروں کے حوالے سے دنیائے ادب میں سدا زندہ رہیں گے۔
0 Comments