Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

سب کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے اطہر شاہ خان

اطہر شاہ خان یکم جنوری 1943ء میں ہندوستان کی ریاست رام پور میں پیدا ہوئے خاندانی لحاظ سے اخون خیل پٹھان تھے۔ چوتھی جماعت میں تھے کہ والدہ کا انتقال ہو گیا۔ والد محکمہ ریلوے میں ملازم تھے۔ کچھ عرصہ بعد ان کا بھی انتقال ہوگیا۔ والدین کے بعد ان کے بڑے بھائی سلیم شاہ خان نے خاندان کی کفالت کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ بچپن سے انہیں کتابیں پڑھنے کا شوق تھا۔ تیسری جماعت میں والدہ نے انہیں علامہ اقبال کی کتاب بانگ درا انعام میں دی۔ لاہور سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پشاور سے سیکنڈری تک تعلیم حاصل کی اور پھر کراچی میں اردو سائنس کالج سے گریجویشن کیا۔ بعد ازاں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے صحافت کے شعبے میں ایم اے کی سند حاصل کی۔ اس کے علاوہ سینٹرل ہومیو پیتھک میڈیکل کالج سے ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی سند بھی حاصل کی۔

پیشہ ورانہ زندگی کا مختصر جائزہ
اطہر شاہ خان نے ٹیلی وژن اور اسٹیج پر بطور ڈراما نگار اپنے تخلیقی کام کا آغاز کیا۔ ان کے تحریر کردہ مزاحیہ ڈراموں نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ جیدی کے نام سے مشہور اطہر شاہ خان نے ریڈیو پاکستان سے کیریئر شروع کیا اور میڈیا انڈسٹری میں ایک ممتاز شخصیت بن گئے۔ انہوں نے سب سے زیادہ مشہور ڈرامے ’’جیدی کے سنگ‘‘ سمیت 700 سے زائد پلے لکھے۔ علاوہ ازیں ’’انتظار فرمائیے‘‘ میں اطہر شاہ خان کی عمدہ کارکردگی کو بہت سے لوگ بھلا نہیں سکتے۔ ان کا ایک ڈرامہ ’’باادب باملاحظہ ہوشیار‘‘ آج بھی حالات حاضرہ کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ اس ڈرامے میں انہوں نے حاکم وقت کا کردار بھی ادا کیا تھا۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ وہ ایک دفعہ اپنے ہی ایک ڈرامے کے ایک اداکار کے ساتھ موٹر سائیکل پر سفر کر رہے تھے کہ سواری میں کوئی نقص پیدا ہو گیا، جب اسے ٹھیک کرنے کے لیے رکے تو لوگوں نے اداکار کو پہچان لیا لیکن مصنف (یعنی اطہر شاہ خان) کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا۔ بقول اطہر شاہ خان کے اس واقعہ نے انہیں اداکاری پر مائل کیا جس کے نتیجہ میں جیدی کا کردار تخلیق ہوا۔ جیدی کے کردار پر مرکوز پاکستان ٹیلی وژن کا آخری ڈراما ’’ہائے جیدی‘‘ 1997ء میں پیش کیا گیا۔ ان کے بہترین ڈراموں میں ’انتظار فرمائیے‘، ’جانے دو‘، ’برگر فیملی‘، ’آشیانہ‘، ’ہیلو ہیلو‘، ’ ہائے جیدی‘ سمیت ’با اَدب با ملاحظہ ہوشیار‘ اور دیگر شامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے اطہر شاہ خان کو 2001ء میں صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا جبکہ پاکستان ٹیلی ویژن نے اپنی سلور جوبلی کے موقع پر انھیں گولڈ میڈل عطا کیا تھا۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

Post a Comment

0 Comments