Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

اگر میری کبھی یا د آئے - امجد اسلام امجد

اگر میری کبھی یا د آئے
تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں

کسی ستارے کو دیکھ لینا 
اگر وہ نخل فلک سے اڑ کر

تمھارے قدموں میں آگرے
تو یہ جان لینا وہ استعارہ تھا میرے دل کا

اگر نہ آۓ اگر نہ اۓ
مگریہ ممکن ہی کس طرج ہے

کہ تم جس پر نگاہ ڈالو تو اس کی دیوار جاں نہ ٹوٹے
وہ اپنی ہستی نہ بھول جاۓ 

امجد اسلام امجد

Post a Comment

0 Comments