نوید برلب سحر بسیماں چمن بداماں لہو کے قطرے
حیات تازہ کا لے کے آئے پیام یزداں لہو کے قطرے
لہو کے قطرے لہو کے قطرے
چمکتے ہیں نقش راہ بن کر سربیاباں لہو کے قطرے
قرار پائے نشان منزل بکوئے جاناں لہو کے قطرے
لہو کے قطرے لہو کے قطرے
لہو کے قطرے جو بولتے ہیں جو غازیوں کو بلا ہے ہیں
لہو کے قطرے اذان دے کر زمانے بھر کو جگا ہے ہیں
لہو کے قطرے لہو کے قطرے
خدا کی میزان میں گراں ہیں زمیں پہ ارزاں لہو کے قطرے
فرشتے پلکوں سے چوم رہے ہیں بخاک غلطاں لہو کے قطرے
لہو کے قطرے لہو کے قطرے
لہو کے قطرے جو چرخ ہستی میں تارے بن کر چمک رہے ہیں
لہو کے قطرے جو بزم دل میں خیال بن کر جھلک رہے ہیں
لہو کے قطرے لہو کے قطرے
پیام طوفاں لہو کے قطرے
فروغ ایماں لہو کے قطرے
چراغ عرفاں لہو کے قطرے
لہو کے قطرے لہو کے قطرے —
0 Comments