Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا


تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا

نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا


وہ قتل کر کے ہر کسی سے پوچھتے ہیں

یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا


وفا کرینگے ،نباہینگے، بات مانینگے

تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا


رہا نہ دل میں وہ بیدرد اور درد رہا

مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا


نہ پوچھ تاچھ تھی کسی کی وہاں نہ آو بھگت

تمہاری بزم میں کل ایہتمام کس کا تھا


انھیں صفات سے ہوتا ہے آدمی مشہور

جو لطف آپ ہی کرتے تو نام کس کا تھا


تمام بزم جسے سن کے رہ گئی مشتاق

کہو، وہ تذکرا نا تمام کس کا تھا


گزر گیا وہ زمانہ کہیں تو کس سے کہیں

خیال میرے دل کو صبح وشام کس کا تھا


اگرچہ دیکھنے والے تیرے ہزاروں تھے

تباہ حال بہت زیرے بام کس کا تھا


ہر اک سے کہتے ہیں کیا ‘داغ’ بےوفا نکلا

یہ پوچھے ان سے کوئی وہ غلام کس کا تھا


داغ

Post a Comment

0 Comments