Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

تیری آنکھیں تيری زلفیں تیرا شانہ دیکھوں

تیری آنکھیں تيری زلفیں تیرا شانہ دیکھوں
بارھا خواب میں منظر یہ سہانہ دیکھوں

لوگ سارے تو تیرے شہر کے دیوانے ھیں
میری خواھش ھے کہ میں تیرا زمانہ دیکھوں

ریت پہنی ھوی مکے کی گزرگاھوں پر
نیچی نظروں سے تیرا غار میں جانا ریکھوں

تیرے کمبل سے تیرے جسم کی خوشبو سونگھوں
تجھ پہ اترا تھا جو حکمت کا خزانہ دیکھوں

تیرے ہاتھوں نے کئ دن کی کڑی دھوپ کے بعد۔ ۔ ۔
فاطمہ کو جو کھلایا تھا وہ کھانا دیکھوں

حکم اللہ سے اس رات کی خاموشی میں
سوۓ یثرب تجھے ھوتے میں روانہ دیکھوں

پاۓ صدیق کو جس سانپ نے ہر بار ڈسا
میں اسی سانپ کا گمنام ٹھکانہ دیکھوں۔ ۔

جنگ خندق میں جو باندھے تھے وہ پتھر چوموں۔ ۔
اور مصیبت میں تیرا ساتھ نبھانا دیکھوں

جان کے دشمن تو نئےخوف سے تھرائيں مگر
معاف کرنے کا وہ انداز پرانا ديکھوں

چشم اطہر کو خدایا وہ بصیرت دے دے ۔ ۔ ۔
قبلہ رو ہو کے محمدۖ کو روزانہ دیکھوں۔ ۔ ۔
___________________________
جتوئی

Post a Comment

0 Comments