Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

تری تلاش میں جاں سے گزرنے والا ہوں

تری تلاش میں جاں سے گزرنے والا ہوں
مجھے سنبھال کسی دم بکھرنے والا ہوں
وہ اک سوال کہ جس کا کوئی جواب نہیں
اُسی سوال کی تہہ میں اترنے والا ہوں
مرا طریقہ ذرا مختلف ہے سورج سے...
جہاں پہ ڈوبا وہیں سے ابھرنے والا ہوں
جو ہوسکے تو ملاقات مجھ سے کر لینا
تمہارے شہر میں کچھ دن ٹھہرنے والا ہوں
یہ میرا عجز کہ میں احترام کرتا ہوں
مگر یہ لوگ سمجھتے ہیں ڈرنے والا ہوں
میں اپنے ساتھ گئے موسموں کا رنگ لئے
نئی ہواؤں میں پرواز کرنے والا ہوں
کئی دنوں سے ہیں آنکھوں کے طاقچے خالی
میں آج ان میں کوئی خواب دھرنے والا ہوں

Enhanced by Zemanta

Post a Comment

0 Comments