جب بھــی تم کو لہوکی ضـــرورت پـــڑی.........
جب بھــی تم کو لہوکی ضـــرورت پـــڑی
سب سـے ہہـــلےھی گردن ھماری کٹی
پھر بھی کھتےھیں ھم سےیہ اھل چمن
یـــہ چـــمن ھے ھـــمــارا تـــــمـــھارا نہیں
جب ساز سلاسل بجتے تھے ہم اپنے لہو میں سجتے تھے
وہ ریت ابھی تک باقی ہے ۔ یہ رسم ابھی تک جاری ہے
کچھ اہلِ ستم ، کچھ اہلِ حشم مے خانہ گرانے آئے تھے
دہلیز کو چوم کے چھوڑ دیا ۔ ۔ ۔ دیکھا کہ یہ پتھر بھاری ہے
جب پرچمِ جاں لے کر نکلے ہم خاک نشیں مقتل مقتل
اُس وقت سے لے کر آج تلک جلاد پہ ہیبت جاری ہے
0 Comments