کہ شام غم تو کاٹ لی سحر ہوئی چلا گیا.........
ستم کا آشنا تھا وہ سبھی کے دل دکھا گیا
کہ شام غم تو کاٹ لی سحر ہوئی چلا گیا
سکوت میں بھی اس کے اک ادائے دل نواز تھی
وہ یار کم سخن کئی حکائتیں سنا گیا
اب اک ہجوم عاشقان ہے ہر طرف رواں دواں
وہ اک رہ نورد خود کو قافلہ بنا گیا
0 Comments