Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

فسق موتی کو بھی مٹی میں ملا دے لیکن........


فسق فساق کو بے کار بنا دیتا ہے
عشق عشاق کو عطار بنا دیتا ہے

فسق انساں کو چڑھاتا ہے سرِ دار مگر
عشق انسان کو سردار بنا دیتا ہے...

فسق ہاتھوں سے بناتا ہے بتانِ آزر
عشق مولیٰ کا پرستار بنتا دیتا ہے

فسق فاسق کو بناتا ہے فقط ہرجائی
عشق عاشق کو وفادار بنا دیتا ہے

فسق موتی کو بھی مٹی میں ملا دے لیکن
عشق پتھر کو چمکدار بنا دیتا ہے

عشق انفاس کو کرتا ہے عطا سو جانیں
فسق ارواح کو مردار بنا دیتا ہے

راہِ حق دور سے پرخار نظر آئے لاکھ
عشق اس راہ کو گلزار بنا دیتا ہے

فسق کرتا ہے دلاور کو بھی بزدل اکثر
عشق بذدل کو بھی دلدار بنا دیتا ہے

عقل داناؤں کو نادان بنتاتی ہے مگر
عشق عاشق کو سمجھدار بنا دیتا ہے

حبِ دنیا کہ بناتی ہے اثرؔ جعفرِ میر
عشقِ حق جعفرِ طیار بنا دیتا ہے

اس کے افعال کی خوشبو مہکتا ہے جہاں
خود کو جو صاحبِ کردار بنا دیتا ہے

نصرتِ رب پہ جو کرتا ہے توکل، سالک
ساری دنیا کو وہ انصار بنتا دیتا ہے



Enhanced by Zemanta

Post a Comment

0 Comments