پھول لے کر گیا ،آیا روتا ھوا بات ایسی کہ کہنے کا یارا نہی قبر اقبال سے آرہی تھی صدا یہ چمن مجھ کو آدھا گوارہ نہی شہر ماتم تھا اقبال کا مقبرہ... خون میں لت پت کھڑے تھے لیاقت علی روح قائد بھی سر کو جھکائے ہوئے کہ رہے تھے یہ کیا غذب ہو گیا یہ تصور تو ہرگز ہمارا نہی یہ چمن مجھ کو آدھا گوارہ نہی
0 Comments