Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

جو شخص حرم شریف میں داخل ہوتا ہے ............از قدرت اللہ شہاب شہاب نامہ


میں نے سن رکھا تھا جو شخص حرم شریف میں داخل ہوتا ہے ، وہ اپنا جوتا ، اپنے گناہوں کی گٹھڑی ، یا اس کی فضیلت کی دستار اور اپنی بزرگی کا عمامہ دروازے کے باہر چھوڑ جاتا ہے -
اور کوئی نہیں کہ سکتا کہ جب وہ باہر آئیگا تو اس کا جوتا ، یا اس کی …گناہوں کی گٹھڑی ، یا اس کی فضیلت کی دستار ، یا اس کی بزرگی کا عمامہ اس کو واپس بھی ملے گا یا نہیں -
بعض لوگوں کے جوتے گم ہو جاتے ہیں -
بعض لوگوں کی گناہوں کی گٹھڑیاں غائب ہو جاتی ہیں -
بعض لوگ اپنی فضیلت و بزرگی سے محروم ہو جاتے ہیں -
میرے پاس حرم شریف کے باہر چھوڑنے کے لیے اپنے پاؤں میں ربڑ کے چپل اور سر پر گناہوں کی گٹھڑی کے علاوہ اور کچھ نہ تھا -
میں نے دل و جان سے دونوں کو اٹھا کر باہر پھینک مارا ، اور باب الاسلام کے راستے حرم شریف میں داخل ہو گیا -
اندر قدم رکھتے ہی دم بھر کے لیے بجلی سی کوندی ، اور زمین کی کشش ثقل گویا ختم ہو گئی -
مجھے یوں محسوس ہونے لگا جیسے گاڑی کو مضبوط بریک لگا کر میرے وجود کو پنکچر شدہ ٹائر کی طرح جیک لگا کر ہوا میں معلق کر دیا گیا ہو -
جیسے میری پنڈلیوں کا گوشت ہڈیوں سے الگ ہو رہا ہو -
میرے جسم کے اعضاء کا ایک دوسرے سے رابطہ ٹوٹ سا گیا -
ہاتھ بے لوچ ہو کر لٹک سے گئے ، اور سر بھنور میں پھنسے ہوئی خس و خاشاک کی طرح بے بسی سے چکر کاٹنے لگا -
اس طرح اپاہج سا ہو کر میں طواف کے لیے آگے بڑھنے کے بجائے بے ساختہ لڑکھڑا کر وہیں بیٹھ گیا -
از قدرت اللہ شہاب شہاب نامہ
 

Enhanced by Zemanta

Post a Comment

0 Comments