Urdu Classics

6/recent/ticker-posts

دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹس کی 5 پسندیدہ کتابیں

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی اور دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹس نے رواں موسم گرما میں پڑھنے کے لیے حال ہی میں اپنی پسندیدہ کتابوں کی فہرست جاری کی ہے۔ یہ فہرست انہوں نے اپنے بلاگ’’ گیٹس نوٹس ڈاٹ کام‘‘ پر جاری کی ہے۔بل گیٹس کا کہنا ہے کہ وہ ان کتابوں سے محبت کرتے ہیں۔ ان کتابوں نے انہیں نئے انداز سے سوچنے کے قابل بنایا اور رات گئے تک جاگنے پر مجبور کیا۔ 

(1) سیون ایوز

 اس فہرست میں شامل پہلی کتاب کا نام ’’سیون ایوز‘‘ ہے، جسے نیل اسٹیفن سن نے تحریر کیا ہے۔ یہ سائنس فکشن ناول پڑھنے کے دس برس بعد اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے بل گیٹس لکھتے ہیں کہ ’’ میں نے سائنس فکشن پر مبنی کوئی ناول آج سے قریباً دس برس پہلے پڑھا تھا۔ یہ ناول پڑھنے کا مشورہ مجھے میری دوست نے دیا تھا۔ اس ناول کے پہلے ہی جملے نے مجھے مسحور کر دیا۔ اس ناول میں بتایا گیا ہے کہ لوگوں کو جب یہ پتہ چلتا ہے کہ دو سال میں شہاب ثاقب کی تیز بارش زمین پر سے زندگی کا صفایا کر دے گی، تو وہ زمین کے مدار میں زیادہ سے زیادہ خلائی طیارے بھیج کر انسانیت کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس ناول میں خلائی سفر کے بارے میں معلومات جان کر آپ صبر کا دامن چھوڑ دیں گے۔ مصنف اسٹیفن سن نے، جو سیٹل میں رہتے ہیں، یہ ناول لکھنے سے پہلے پوری تحقیق کی ہے۔ مجھے اس ناول میں دی گئی تکنیکی تفصیلات نے بے حد متاثر کیا۔‘‘ 

(2) ہائو ناٹ ٹو بی رانگ

 بل گیٹس کی فہرست میں شامل دوسری کتاب ’’ ہائو ناٹ ٹو بھی رانگ‘‘ ہے۔ اس کتاب کے مصنف، جورڈن ایلن برگ ہیں۔ اس کتاب کے حوالے سے وہ لکھتے ہیں کہ ’’ایلن برگ ایک ریاضی داں اور مصنف ہیں اور انہوں نے اس کتاب میں یہ واضح کیا ہے کہ ریاضی کس طرح ہماری روز مرہ کی زندگی میں کردار ادا کرتی ہے اور ہمیں اس بارے میں علم بھی نہیں ہوتا۔ کتاب کے ہر باب میں صاف گوئی کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور سیاست سے لے کر میسا چوئسٹس لاٹری تک میں ریاضی کو شامل دکھایا گیا ہے۔ اگر چہ بعض مقامات پر ریاضی بہت زیادہ پیچیدہ ہو جاتی ہے، لیکن مصنف نے ان چیزوں کو اس آسان انداز سے سمجھایا ہے کہ آپ آخر تک اس کتاب سے جڑے رہتے ہیں‘‘۔ 


3۔ دی وائٹل کوئسچن

 دنیا کے امیر ترین فرد کی تیسری پسندیدہ کتاب ’’ دی وائٹل کوئسچن‘‘ ہے۔ یہ کتاب نک لین نے تحریر کی ہے۔ اس کتاب کے بارے میں بل گیٹس لکھتے ہیں کہ ’’ نک لین یہ بتاتے ہیں کہ ہم توانائی کے کام کرنے کے عمل کو سمجھ کر ہی زندگی کے آغاز اور جاندار اشیاء میں رونما ہونے والی پیچیدگیوں کے بارے میں سمجھ سکتے ہیں۔‘‘ 

4۔ دی پاور آف کمپیٹ

 ’’ دی پاور آف کمپیٹ‘‘ بل گیٹس کی چوتھی پسندیدہ کتاب ہے، جو ریوشی مکیتانی اور ہیروشی مکیتانی نامی جاپانی مصنفین نے تحریر کی ہے۔ اس کتاب کے بارے میں انہوں نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ ’’ میرے دل میں جاپان کے لیے ہمدردی کا گوشہ موجود ہے اور جاپان ہر اس شخص کے لیے انتہائی دلچسپی کا حامل ملک ہے، جو عالمی معاشیات میں دلچسپی رکھتا ہے۔ یہ کتاب 2013ء میں مرنے والے ایک جاپانی ماہر معیشت، ریوشی اور اس کے بیٹے اور’’ راکوتن‘‘ نامی انٹرنیٹ کمپنی کے بانی، ہیروشی کے درمیان ہونے والے سوالات و جوابات پر مشتمل ہے۔ اگرچہ مجھے ریوشی کی تمام باتوں سے اتفاق نہیں، لیکن اس نے متعدد نئے آئیڈیاز پیش کیے ہیں۔ یہ جاپان کے مستقبل میں جھانکنے کے لیے ایک بہترین کتاب ہے۔‘‘ 

5۔ سیپئنز، اے بریف ہسٹری آف ہیومن

 کائنڈ نوح یوول ہرائی کی جانب سے لکھی گئی یہ کتاب نہ صرف بل گیٹس بلکہ ان کی اہلیہ ملینڈا گیٹس کی بھی پسندیدہ کتاب ہے۔ اس بارے میں بل گیٹس کا کہنا ہے کہ ’’ میں نے اور ملینڈا نے اس کتاب کو پڑھا ہے اور ہم نے اس پر بہت زیادہ تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔ مصنف ہراری نے انسانی تاریخ کو 400 صفحات میں بیان کر کے ایک مشکل کام انجام دیا ہے۔ انہوں نے موجودہ انسانی انواع اور مستقبل میں مصنوعی ذہانت، جینیاتی انجینئرنگ اور دوسری ٹیکنالوجیز کی وجہ سے ان میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں لکھا ہے۔ اگر چہ میں ہراری کی تمام باتوں سے اتفاق نہیں کرتا۔ مثال کے طور پر انہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ زراعت سے پہلے کا انسان بہتر تھا۔ ایسے افراد جو انسانی تاریخ اور مستقبل کی انواع میں دلچسپی رکھتے ہیں، میں ان کے لیے یہ کتاب تجویز کروں گا.

Post a Comment

0 Comments